پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی تعیناتی کے خلاف عوام کو پرامن احتجاج کی کال دے دی ہے۔
پیر کو خطاب میں سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نگراں وزیر اعلیٰ کی تعیناتی کے خلاف پہلا احتجاجی مظاہرہ کل منگل کو لاہور میں جبکہ دوسرا بدھ کو راولپندی میں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے مستقبل کو بچانے کے لیے ہر روز مختلف شہروں میں مظاہرے ہوں گے۔
’ہم اس آدمی (محسن نقوی) کو تسلیم نہیں کرتے جو ایک ایجنڈے کے تحت آیا ہے، جس نے سازش کر کے ہماری حکومت گرائی ہے۔‘
عمران خان نے مزید کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا اور پنجاب میں انتخابات اسمبلیاں تحلیل ہونے کے 90 دن کے اندر ہونے چاہیے، اور ابھی تک انتخابات کی تاریخ نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ وہ انتخابات کی تاریخ لینے اور محسن نقوی کی تعیناتی کے خلاف عدالت جا رہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ’محسن نقوی بیوروکریسی اور پولیس میں ان تمام لوگوں کو لے کر آئے گا جن کا ایک ہی مقصد ہوگا کہ انتخابات کے دوران دھاندھلی کروا کر تحریک انصاف کو ہروایا جائے۔ ان کو پوچھنے والا کوئی نہیں ہے، الیکشن کمیشن میں بھی ان کے اپنے لوگ بیٹھے ہیں۔‘
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ محسن نقوی کو نگراں وزیراعلٰی بنانے کے پیچھے وہی لوگ ہیں جنہوں نے عمران خان پر کاٹا لگایا ہوا ہے۔
’شیخ مجیب الارحمان پر بھی کاٹا لگایا گیا اور ملک ٹوٹ گیا۔ نواب اکبر بگٹی پر کاٹا لگایا اور اس سے لگنے والی آگ آج تک بجھ نہیں سکی۔ اب مجھ پر کاٹا لگایا گیا ہے۔ جب بھی سیاستدانوں پر کاٹا لگایا تو ملک کو نقصان ہوا۔‘
عمران خان نے کہا کہ ان کی حکومت کو ہٹانے کی سازش میں محسن نقوی پیش پیش تھے، ان کے چینل پر پی ٹی آئی کے خلاف پراپیگنڈہ چلایا جاتا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ان کی جماعت نے نگران وزیر اعلٰی کے لیے ایماندار شخصیات کے نام دیے لیکن اس شخص کو چنا گیا جو پی ٹی آئی کا دشمن ہے۔