9 مئی کے بعد حراست میں لیے گئے اور حراست میں جائے بغیر تحریک انصاف چھوڑنے والوں میں پارٹی کے نمایاں رہنما اور سابق اراکین قومی و صوبائی اسمبلی بھی شامل ہیں۔
فواد چوہدری، شیریں مزاری، عامر کیانی، خسرو بختیار، جمشید چیمہ، مسرت جمشید چیمہ اور ملیکہ بخاری بھی عمران خان سے راستے الگ کرنے والوں میں شامل ہیں۔