پی ٹی آئی کو شدید دھچکا، فواد چوہدری بھی عمران خان کو چھوڑ گئے،
crownstarnewshd
پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر نائب صدر فواد چوہدری نے سیاست اور پاکستان تحریک انصاف سے علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے۔ دوسری جانب اسد عمر پارٹی کے سیکریٹری جنرل کے عہدے اور کور کمیٹی کی رکنیت سے مستعفی ہوگئے ہیں۔
بدھ کی رات نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ہنگامی نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’9 مئی کے بعد میرے لیے ممکن نہیں ہے کہ قیادت کی ذمہ داریاں نبھا سکوں، سیکرiٹری جنرل کے عہدے اور کور کمیٹی کی رکنیت سے مستفی ہو رہا ہوں۔‘
ایک سوال کے جواب میں اسد عمر نے واضح کیا کہ میں پارٹی نہیں چھوڑ رہا، صرف پارٹی کے عہدوں سے استعفیٰ دے رہا ہوں، مجھ پر کوئی دباؤ نہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’میں 10 مئی کو گرفتار ہو گیا تھا اور 15 دن کی قید تنہائی کاٹ کر آج ہی جیل سے رہا ہوا ہوں۔‘
اسد عمر نے 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’اس دن جو مناظر دیکھنے کو ملے وہ نہ صرف قابل مذمت بلکہ لمحہ فکریہ ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’9 مئی کے واقعات کی شفاف تحقیقات ہونی چاہییں، جو ذمہ دار ہیں ان کے خلاف بھرپور کارروائی ہونی چاہیے اور جو ہزاروں بے گناہ افراد گرفتار ہیں انہیں رہا کیا جائے۔‘
اسد عمر کا کہنا تھا کہ ’اس وقت ملک میں بدترین مہنگائی اور بے روزگاری ہے، اور 1971 کے بعد آج پاکستان کے لیے خطرناک صورت حال ہے، اور یہ سیاسی قیادت کی ذمہ داری ہے کہ ملک کو اس بحران سے نکالیں۔‘
’ہمیں وقت ضائع کیے بغیر سیاسی بات چیت سے مسائل کا حل نکالنا پڑے گا، سپریم کورٹم کور کمانڈرز کانفرنس اور قومی سلامتی کمیٹی بھی ڈائیلاگ کی بات کر چکی ہے۔‘
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کے فیصلے غلط تھے تو قوم فیصلہ کرے گی، ہم جانتے ہیں کہ انہوں نے جو فیصلے لیے، ان ہی کی وجہ سے ہی وہ وزیراعظم اور پاکستان کے مقبول ترین رہنما بنے۔‘
’اگر عمران خان نے غلط فیصلے کیے تو کون طے کرے گا کہ انہوں نے غلط فیصلے کیے یا صحیح؟ یہ فیصلہ میں نے نہیں قوم نے کرنا ہے۔‘
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر نائب صدر اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سیاست اور پاکستان تحریک انصاف سے علیحدگی کا اعلان کیا۔