عمران خان کا مشن مکمل نہ ہو سکا!
بیرونی دشمنوں کو کبھی جرات نہیں ہوئی کہ وہ پاکستان پر گندی نگاہ ڈالے۔لیکن آستینوں میں چھپے اندرونی دشمنوں نے اس ملک کو تاراج کردیا اور قوم، پاکستان کے وجود پر لگے زخم سہلا رہی ہے، یہ زخم شائد مدتوں مندمل نہ ہو سکیں اور ان کا درد ہمیشہ محسوس کیا جاتا رہے گا۔
2014میں دھرنے میں ’’نظریۂ سونامی‘‘ کے تحت پر تشدد سیاست متعارف کرانے والے عمران خان نے 9مئی 2023کو بغاوت، غداری، بلوہ، لوٹ مار، دہشتگردی، غدر، تباہی اور جلاؤ گھراؤ کا ’’سونامی‘‘ لانے کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے پورے ملک میں تباہی برپا کردی اور دنیا بھر میں قوم کے لئے شرمندگی، توہین،خوف اور لاقانونیت کے اندھیرے چھوڑ گیا۔ایسے اندھیرے جنہیں چھٹنے میں شائد صدیاں لگ جائیں۔
صرف اقتدار حاصل کرنے کے لئے نوجوان نسل کو ریاست کے خلاف اکسانے، ملک میں تباہی پھیلانے، ریاستی اداروں پر حملے کرنے، دشمن ممالک کے لئے کام کرنے اور دنیا میں فوج کو رسوا کرنے والا کیسے پاکستانی ہونے کا دعویدار ہو سکتا ہے؟ نوجوان نسل کی رگوں میں زہر اتارنے والا کس کے ایجنڈے پرکاربند ہے؟ اندھی پیروی کرنے والی نوجوان نسل کو علم ہی نہیں کہ ان کے اور اس قوم کے اصل ہیرو کون ہیں۔وہ دشمن کے ہیروز کو اپنا ہیرو کیوں سمجھتے ہیں؟انہیں گمراہی کا یہ راستہ کس نے اور کیوں دکھایا؟ان کے دلوں میں نفرتیں کیوں ڈالیں؟ کس نے ان ہیروز کو ان کا دشمن ثابت کیا جنہوں نے اپنی زندگیاں دے کر ملک کی ناموس بچائی اور اپنی جانیں ان کی زندگیاں محفوظ کرنے کے لئے قربان کردیں۔