یاد رہے کہ منگل کو پاکستان تحریک انصاف کی سینیئر رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری نے بھی سیاست چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔
منگل کو اسلام آباد میں ہنگامی نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا تھا کہ ’آج سے وہ پی ٹی آئی سمیت کسی سیاسی جماعت کا حصہ نہیں ہیں۔ اس وقت میرے بچے، میری والدہ اور میری صحت میری ترجیح ہے۔‘
ڈاکٹر شیریں مزاری کو 9 مئی کو ہونے والے واقعات کے بعد تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کرلیا گیا تھا اور چار مرتبہ عدالت سے رہائی کے بعد انہیں دوبارہ گرفتار کر لیا گیا تھا۔
منگل کو ہی تحریک انصاف کے دو ارکین سندھ اسمبلی بلال غفار اور عمر عمری نے بھی پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کردیا تھا۔
پنجاب سے سابق صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان اور سابق رکن پنجاب اسمبلی میاں جلیل شرق پوری نے بھی پارٹی چھوڑ دی تھی۔