ٹرینڈینگ

بجلی کا بریک ڈاؤن: ملک میں کاروبار زندگی متاثر، موبائل اور انٹرنیٹ سروسز میں تعطل

پاکستان میں سوموار کی صبح بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کے باعث کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت ملک کے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی مکمل طور پر معطل ہو گئی جس کے بعد ملک بھر میں کاروبار زندگی بری طرح متاثر ہوا ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں بجلی کے تعطل کی وجہ سے سرکاری اور نجی اداروں میں کام متاثر ہوا ہے۔

اسلام آباد سے اردو نیوز کے نامہ نگار وسیم عباسی کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں بجلی کی بندش سے شہری شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ نا صرف گھریلو صارفین بجلی نہ ہونے کے باعث روشنی اور پانی سے محروم ہیں بلکہ گھروں میں انٹرنیٹ میں تعطل کے باعث بچوں کی پڑھائی بھی متاثر ہو رہی ہے۔

جن گھروں میں یو پی ایس کی سہولت موجود ہے وہاں پر بھی بیٹری ختم ہونے کے باعث مسائل ہیں۔

شہر میں کئی ٹریفک سنگلز بھی بند ہیں اور سٹریٹ لائٹس بھی نہیں چل رہیں، جبکہ سرکاری ہسپتالوں میں جنریٹرز کے مسلسل استعمال کے باعث صرف ضروری ترین سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں۔

پٹرول پمپس پر گاڑیوں کے ٹائروں میں ہوا بھرنے کی مشینیں بند ہیں۔

اسلام آباد کی مارکیٹوں میں بجلی کی طویل بندش کے سبب دوکانداروں کے یو پی ایس کی بیٹریاں جواب دے گئیں اور دوکاندار موبائل فون جلا کر کاروبار جاری رکھے ہوئے ہیں۔ لوگ بجلی کی بندش کی وجہ سے موم بتیاں اور ایمرجنسی لائٹس خرید رہے ہیں۔

صوبہ سندھ کی صورتحال

سندھ میں بھی بجلی کے بریک ڈاؤن کے باعث نظام زندگی متاثر ہے۔

کراچی سے اردو نیوز کے نامہ نگار زین علی کے مطابق صبح سویرے بجلی کی بندش کی وجہ سے کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں کاروباری مراکز پر معمول سے کم رش دیکھا گیا۔

کراچی میں توانائی سے چلنے والے شعبے پورا دن بجلی کے انتظار میں گزار دیے۔ روزانہ اجرت پر کام کرنے والے بیشتر افراد بنا کچھ کمائے ہی خالی ہاتھ اپنے گھروں کو لوٹ گئے۔

اولڈ سٹی ایریا، واٹر پمپ مارکیٹ، ٹمبر مارکیٹ، سٹیل مارکیٹ سمیت دیگر مارکیٹوں میں پورا دن کوئی کام نہیں ہو سکا۔

بریک ڈاؤن کے بعد کراچی سمیت سندھ میں موبائل فون اور انٹر نیٹ سروس بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ دوسری جانب بجلی کی بندش کی وجہ سے دھابیجی پمپنگ سٹیشن اور حب ندی سے کراچی کو پانی کی فراہمی متاثر ہوئی جس سے شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی کمی کا خدشہ ہے۔

پنجاب کی صورتحال

لاہور سے اردو نیوز کے نامہ نگار رائے شاہنوار کے مطابق صوبہ پنجاب بھی ملک بھر میں جاری بجلی کے طویل بریک ڈاؤن سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔ دیہاتی علاقوں میں ٹیلی کمیونیکیشن نظام بری طرح متاثر ہے۔

کئی کمپنیوں کے ٹاورز متبادل بجلی کا نظام نہ ہونے کی وجہ سے بند ہو چکے ہیں۔ صوبائی دارالحکومت لاہور میں صورت حال گھمبیر ہے۔

کراچی میں توانائی سے چلنے والے شعبے پورا دن بجلی کے انتظار میں گزار دیے۔
کراچی میں توانائی سے چلنے والے شعبے پورا دن بجلی کے انتظار میں گزار دیے۔

صبح ساڑھے سات بجے سے بجلی کی بندش کے سبب شہریوں کو پانی کی قلت کا سامنا ہے۔ جبکہ بجلی کے نہ ہونے کی وجہ سے کاروبار بھی رکے ہوئے ہیں۔ کئی جگہوں پر پٹرول پمپس بھی بند ہیں۔

مصروف ترین شاہراہوں پر سگنلز بند ہونے کے سبب ٹریفک وارڈنز کو تعینات کر دیا گیا ہے جو ٹریفک کی آمدورفت بہتر رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یونیورسٹیز کے ہاسٹلز میں ہزاروں طلبا بجلی کی بندش سے متاثر ہوئے ہیں۔ تعلیم میں رکاوٹ کے ساتھ ساتھ پانی کی بندش نے بھی صورت مخدوش کی ہے۔

بریک ڈاؤن کے سبب ہر طرح کی معمولات زندگی متاثر ہونے کے سبب لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ لوگ شکایت کر رہے ہیں ہیں کہ یو پی ایس بھی اب جواب دے چکے ہیں۔

بجلی کے بریک ڈاؤن کے بعد بلوچستان کی صورتحال

نیشنل گرڈ میں خرابی کی وجہ سے مکران ڈویژن کے تین اضلاع کے علاوہ بلوچستان کے باقی تمام اضلاع کو بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

بریک ڈاؤن کے بعد کراچی سمیت سندھ میں موبائل فون اور انٹر نیٹ سروس بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
بریک ڈاؤن کے بعد کراچی سمیت سندھ میں موبائل فون اور انٹر نیٹ سروس بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

کوئٹہ سے اردو نیوز کے نامہ نگار زین الدیں احمد کے مطابق کوئٹہ سمیت صوبے کے شمالی اور بالائی علاقوں میں سردی میں اضافے کی وجہ سے پہلے ہی شہریوں کو ایندھن اور پانی کے حصول میں مشکلات کا سامنا تھا بجلی کی طویل بندش کی وجہ سے یہ مشکلات بڑھ گئیں۔ سردی سے بچاؤ کے لیے بجلی پر انحصار کرنے والے صارفین پریشانی میں مبتلا ہیں۔

کوئٹہ میں تمام کوششوں کے باوجود کیسکو کے ترجمان سے رابطہ نہیں ہورہا جس کی وجہ سے تازہ ترین صورتحال معلوم کرنا بھی مشکل ہوگیا ہے۔

کوئٹہ میں نیشنل ٹرانسنشمین اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے  ایک عہدے دار نے بتایا کہ نیشنل گرڈ سے سبی تک 220 کے وی کی دو ٹرانسمیشن لائنوں کو بحال کردیا گیا ہے تاہم سبی سے کوئٹہ تک ابھی تک یہ بڑی لائنیں فعال نہیں ہوئیں۔جبکہ دادو خضدارا ور ڈی جی خان لورالائی 220 کے وی ٹرانسمیشن لائن سے بھی بلوچستان کو بجلی کی فراہمی بند ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پیر کی شام کو کوئٹہ کوصرف 132 کے وی کی لائن سے بجلی کی فراہمی بحال کردی گئی ہے جس کے ذریعے کیسکو شہر کے مخصوص فیڈرز کو محدود پیمانے پر بجلی فراہم کررہی ہے۔

خیبر پختونخوا کی صورتحال

ملک بھر کی طرح خیبرپختونخوا میں بھی صبح  سے بجلی کا نظام معطل ہے۔ پشاور سے اردو نیوز کے نامہ نگار فیاض احمد کے مطابق بجلی کی عدم دستیابی کے باعث تعلیمی ادارے ،ہسپتال اور  کاروباری مراکز میں معمول کی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہے۔

طویل بجلی کی بندش کے باعث شہریوں نے توانائی کے متبادل ذرائع استعمال کرنا شروع کیے تاہم یوپی ایس کی بیٹری ڈسچارج ہونے اور گیس پر چلنے والے جنریٹر کے لیے گیس کی قلت کے سبب شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

ملک بھر کی طرح خیبرپختونخوا میں بھی صبح  سے بجلی کا نظام معطل ہے۔)
ملک بھر کی طرح خیبرپختونخوا میں بھی صبح  سے بجلی کا نظام معطل ہے۔

دوسری جانب بجلی نہ ہونے کی وجہ سے صوبے میں موبائل نیٹ ورکس بھی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔

 پیسکو حکام کے مطابق پشاور میں بیشتر گرڈ سٹیشنز پر ٹرپنگ کا سامنا ہے۔ 132 کے وی شاہی باغ گرڈ اسٹیشن ، 132 کے وی دلہ زاک روڈ اور حیات آباد پر مختلف اوقات میں لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے تاہم  متاثرہ لائنوں  کی بحالی کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button